عبدالقادر حسن۔۔۔ زندہ رہنے والا مرحوم

عبدالقادر حسن بھی رخصت ہوگئے۔ کالم نگاری کا ایک اور باب ختم ہوا۔ قادر حسن کی بنیادی تربیت رپورٹنگ کی تھی اور ان کی اس صلاحیت نے ان کے کالم کو مزید نکھار بخشا۔ میرے نزدیک بلکہ صحافتی اصولوں کے مطابق کالم، اداریے، تجزیہ نگاری سے نہ صرف بالکل مختلف چیز ہےبلکہ اس کے لئے SPACE بھی مختص کی گئی ہے، یعنی کالم ایک اخباری کالم کی جگہ میں سمو دیا جانا چاہیے، دوسرے یہ سو فیصد ذاتی صنف ہے، یہ نہ تو اداریے کی طرح ادارے کی رائے ہوتی ہے اور نہ اسے روایتی تجزیہ نگاری میں شامل کیا جاتا ہے۔ اس کی ایک انتہائی اہم ضرورت اس کی شگفتگی ہے، یہ ہلکے پھلکے انداز میں لکھا ہوا ہونا چاہیے اور کالم نگار کو اپنی بات کوزے میں دریا کو بند کرنے کے انداز میں کرنا ہوتی ہےاور یہ سب خوبیاں عبدالقادر حسن کے کالم کی بنیادی صفات میں شامل تھیں ، قادر کا کمال بھی یہی تھا کہ وہ یہ ضرورتیں پوری کرنے پر قادر تھا، ان کے پاس تازہ بہ تازہ خبریں بھی ہوتی تھیں بلکہ وہ ماضی کا ایک گھاگ رپورٹر ہونے کی وجہ سے ان کی تاک میں بھی رہتا تھا اور کالم میں یہ خبریں اس طرح سموتا تھا کہ یہ خبر نگاری سے الگ ہو کر کالم کے خدو خال ہی کا حصہ معلوم ہوتی تھیں، مجھے عبدالقادر حسن پر رشک آتا تھا کہ اس کی زندگی کے خزاں کے دنوں میں بھی اس کا کالم بہاریہ کالم ہوتا تھا۔

دوسرے بہت سے لکھنے والوں کی طرح عبدالقادر حسن بھی جماعت اسلامی سے متاثر تھا، مگر ایک وقت آیا کہ اس کے خیال تک میں تبدیلی آگئی، مگر قادر حسن آخری دم تک جماعت کا دم بھرتا رہا۔ مولانااحسن اصلاحی کی اس بات کو تفنن طبع کی ذیل ہی میں لیں کہ ایک بار کسی نے ان سے پوچھا کہ حضرت آپ تو جماعت اسلامی کے بانیوں میں سے تھے، پھر جماعت کیوں چھوڑی؟انہوں نے جواب دیا ’’جماعت اسلامی انسان کو عقل سکھاتی ہے اور جب اسے عقل آ جاتی ہے تو وہ جماعت چھوڑ دیتا ہے‘‘ تاہم اس بات کا اطلاق عبدالقادر حسن پر نہ کیا جائے کہ وہ آخری دم تک بقائمی ہوش و حواس جماعت اسلامی کی فکر سے متاثر رہا۔ قادر حسن کے کالم کی خوبصورتی اپنی جگہ مگر اس کے سیاسی خیالات سے بہت سوں کے علاوہ ایک عرصے سے مجھے بھی اختلاف رہاکیونکہ مجھے بھی جماعت نے عقل سکھا دی تھی۔

عبدالقادر حسن کی صحافتی زندگی کا آغاز اگر میری یادداشت صحیح ہے تو روزنامہ ’’امروز‘‘ سے بطور رپورٹر ہوا جو ترقی پسند خیالات کا حامل اخبار تھا،وہاں اس کی ملاقات فیض صاحب سے بھی ہوتی رہی، چنانچہ نوائے وقت جوائن کرنے کے بعد بھی قادر حسن کی فیض صاحب سے محبت میں کوئی کمی نہ آئی۔ میں ایک بار پھر اگر غلطی پر نہیں ہوں تو قادر حسن، احمد ندیم قاسمی کے ’’وطن‘‘ سون سکیسر سے لاہور آیا تو باقاعدہ باریش تھا مگر بعد میں اس کی وضع قطع تو تبدیل ہوگئی مگر کالم ’’باریش‘‘ ہی رہا۔ اسے اپنے آبائی علاقے سے بہت پیار تھا، وہ جب کبھی گائوں سے واپس لاہور آتا تو اس علاقے کی خوبصورتی اور وہاں کی بود و باش پر متعدد کالم لکھتا۔ ایک ہی اخبار میں ہونے کے ناتے اور عمر میں مجھ سے بڑا ہونے کے باوجود میری اس سے دوستی تھی۔ وہ بہت خوش طبع آدمی تھا اور مجھے اس کی ہنسی بہت خوبصورت لگتی تھی، اس کی زبان میں منو بھائی اور احمد مشتاق کی طرح تھوڑی سی ہکلاہٹ تھی۔ ہکلاہٹ کو پنجاب میں تھتھوڑا پن کہتے ہیں،کسی زمانے میں ایک دہشت گرد گروہ اپنے ٹارگٹ کو ہتھوڑے سے ہلاک کرتا تھا چنانچہ اخبار میں اس ہتھوڑا گروپ کے حوالے سے بہت خبریں شائع ہوتی تھیں، منو بھائی اور احمد مشتاق پاک ٹی ہائوس میں ایک ہی ٹیبل پر بیٹھتے تھے اور ان کے دوستوں نے انہیں ’’ہتھوڑاگروپ‘‘ کے وزن پر ’’تھتھوڑا گروپ‘‘ کا نام دیا ہوا تھا، مگر عبدالقادر حسن اس ٹیبل پر بیٹھنے والوں سے نہیں تھا۔

میراسینئر دوست عبدالقادر ادب کا بھی بہت خوبصورت ذوق رکھتا تھا، چنانچہ اس کے کالم کی خوبصورتی میں اس کا ادب سے لگائو بھی تھا، اب یہ بڑا کالم نگار ہم میں نہیں رہا، اس کا بیٹا اطہر اپنے والد کی بہت سی خوبیوں کا بھی وارث ہے، اللہ اسے زندگی دے اور وہ اپنے والد کا نام روشن کرتا رہے۔ خدا میرے اس فیورٹ کالم نگار اور عزیز دوست کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

فرانس میں نئے سال پر بڑی پارٹیوں پر پابندی ہو گی، میوزیم، سینما اور تھیٹرز بند رہیں گے۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے عوام سے ’’نو ڈیل‘‘ کے لیے تیار رہنے کا کہہ دیا۔

انتظامیہ نے حیات آباد، یونی ورسٹی روڈ اور صدر بازار سمیت مختلف علاقوں میں 127ریسٹورنٹس اور کئی دکانیں سیل کردیں۔

ایک انٹرویو کے دوران جب کرینہ کپور سے پوچھا گیا کہ دوست یا رشتےداروں میں سے کسی نے انکے ہونے والے بچے کے نام سے متعلق کچھ تجویز دی ہے تو کرینہ کپور نے جواب دیا کہ نام سے متعلق ابھی کچھ نہیں سوچا۔

شہری نشان پاکستان سے خیابان اتحاد تک 8 فٹ چوڑے ٹریک پر سائیکلنگ کا شوق پورا کرسکیں گے۔

بھارت اور انگلینڈ کے درمیان کرکٹ سیریز کا شیڈول سامنے آگیا۔انگلش ٹیم اگلے سال فروری میں بھارت کا دورہ کرے گی۔

مراکش اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے والا چوتھا ملک ہوگا

لنکا پریمیئر لیگ کی سیمی فائنل لائن اپ مکمل ہونے کے بعد پانچ ٹیموں کے ایونٹ میں کینڈی ٹسکرز ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئی

بالائی علاقوں میں برفباری سے بندسڑکوں کو کھولنے کا کام شروع کردیا گیا ہے

اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ کورونا کی وبا پہلے سے زیادہ خطرناک ہے۔

اے ایس پی سٹی سرگودھا محمد شعیب کے مطابق تھانہ اربن ایریا، ساجد شہید اور تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن پولیس نے مشترکہ کارروائی کی۔

ابوظبی کی ایک عدالت نے ایک خاتون پر اپنی سہیلی سے بدزبانی کرنے اور دفتر میں سب کے سامنے توھین کرنے پر ایک لاکھ درھم ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

کورونا وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے عوام کو احتیاط کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے، عثمان بزدار

بلوچستان میں چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا میں مبتلا دو اور مریض انتقال کرگئے، چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے کے 5 اضلاع سے کورونا کے 46 نئے مریض سامنے اگئے، جبکہ 50 مریض صحت یاب ہوگئے۔


Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *