کچھ اور طرح کا کالم

یہ کائنات نہیں سلسلہ ہائے کائنات اتنا طویل، گھمبیر، پیچیدہ، پُراسرار، حیرت انگیز اور ناقابلِ فہم و یقین ہے کہ انسانی عقل اس کے سامنے مکمل طور پر عاجز ہے۔ یہ کھیل یوں بھی شہہ دماغوں کا کام ہے اس لئے اس کا تو ذکر ہی کیا۔ عام آدمی تو عام ترین موضوعات پر زندگی بھر اندھیرے، لاعلمی، بےخبری بلکہ بےوقوفی اور احمقانہ قسم کے مفروضوں اور MYTHSکا شکار رہتا ہے اور آخری وقت تک یہ نہیں جان پاتا کہ وہ زندگی بھر کبھی اندھیرے، کبھی دھند میں ٹامک ٹوئیاں مارتا رہا ہے۔ ڈاکٹر N.C. ASTHANAاور ڈاکٹر ANJALIنے ایسی MYTHS 150اور MISCONCEPTIONSکی سائنسی انداز میں دھجیاں اڑا کر رکھ دی ہیں جو اکثر لوگوں کو زندگی بھر گھیرے رکھتی ہیں۔

کمال یہ کہ اچھے خاصے پڑھے لکھے لوگوں کو بھی بتانے سمجھانے کی کوشش کریں تو وہ مزاحمت کا مظاہرہ کرتے ہیں کیونکہ شاید نسلوں پر محیط یہ MYTHSان کے ڈی این اے کا حصہ بن چکی ہوتی ہیں مثلاً خواتین کی اکثریت جسم پر اگنے والے بالوں سے پریشان ہوتی ہے اور بال ختم کرنے والی مصنوعات کے اشتہارات نے اس خیال کو جنم اور تقویت دے رکھی ہے کہ شیونگ صرف مردوں کے لئے ہے اور اگر خواتین بالوں سے نجات کے لئے شیو کریں گی تو ان کے بال بہت زیادہ اور گھنے ہو جائیں گے جو کہ سراسر بےبنیاد اور غیرسائنسی بات ہے۔ اس مفروضہ کو کمپنیوں نے عام اور مشہور کیا ہے کیونکہ شیو کرنا ایک بہت ہی سستا متبادل ہے اور اگر خواتین نے شیو کرنا شروع کر دیا تو ان کمپنیوں کی مہنگی مصنوعات کون خریدے گا؟ حقیقت یہ ہے کہ جسم پر بالوں کی تعداد ہارمونز کے توازن پر منحصر ہے۔ ایک دس سالہ لڑکے کی داڑھی نہیں ہو سکتی کیونکہ اس کے جسم میں مردانہ ہارمونز کی مطلوبہ مقدار موجود نہیں ہوتی جس سے داڑھی اگ سکے اور اس کی داڑھی شیو کرنے سے نہیں آ سکتی۔ چینی جاپانی نسل کے مردوں کے چہروں پر بال بہت ہی کم ہوتے ہیں تو کیا وہ دن میں تین بار شیو کرنے سے بھی زیادہ بال اگا سکتے ہیں؟ ویسے بھی شیونگ ایک مصنوعی غیرفطری کام ہے جس سے بالوں کو زیادہ یا گھنا نہیں کیا جا سکتا۔ عورتوں کے لئے شیونگ میں صرف ایک خرابی ہے کہ لاپرواہی برتنے سے زخم ہو سکتا ہے۔ اسی وجہ سے گرم موم سے کی جانے والی ویکسنگ نہایت تکلیف دہ اور ٹھنڈی موم سے کی جانے والی ویکسنگ اس سے بھی زیادہ تکلیف دہ ہے۔ بال صاف کرنے والی کریمیں حساس جلد کو کئی طرح متاثر کر سکتی ہیں، خاص طور پر جسم کے اُن حصوں کو جہاں جلد زیادہ نازک ہوتی ہے۔ اس کے برعکس شیو کرنے میں ایسا کوئی خطرہ نہیں ہوتا۔

اب چلتے ہیں خشکی سکری کی طرف جو بلاشبہ ایک ’’عالمی مسئلہ‘‘ ہے۔ کوئی بھی فیشن میگزین اٹھا کر دیکھ لیں اکثر سوالات کا تعلق اسی موضوع سے ہوگا۔ دوسری طرف جسے دیکھو خشکی سے نجات کے لئے کوئی نہ کوئی ٹوٹکہ اٹھائے پھرتا ہے مثلاً لیموں پانی، چقندر، سانپ لوکی، تین دن تک کھلی ہوا میں پڑا ہوا دہی اور میتھی کا تیل وغیرہ جبکہ سائنسی حقیقت یہ کہ ان میں سے کوئی بھی موثر نہیں۔ لوگوں کی بھاری اکثریت خشکی پیدا کرنے والے عوامل سے ہی واقف نہیں لہٰذا کوئی بھی نسخہ، ٹوٹکہ، دوائی ہر قسم کی خشکی کے خاتمہ کے لئے موثر نہیں ہو سکتی کیونکہ اس کی بیشمار وجوہات ہوتی ہیں اور کوئی حربہ ان تمام اسباب کا سدباب نہیں ہو سکتا۔ اس نامراد خشکی کی سب سے بڑی وجہ فنگس ہوتی ہے اور یہ فنگس صرف اینٹی فنگل دوا سیٹو کینا زول سے ہی ٹھیک ہو سکتی ہے، کچھ لوگوں میں غدودوں کی وجہ سے خشکی ہوتی ہے۔ روزانہ مخصوص شمپو سے فائدہ ہو سکتا ہے اور اس کے برعکس شمپو کی کثرت سے خشکی میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ کچھ شمپوز سلفر سے تیار کئے جاتے ہیں جو خشکی کے ذروں کو کمزور کر کے خشکی کے خلاف مدد کرتے ہیں۔ کچھ لوگوں میں روغنی جلد کی وجہ سے بھی خشکی جنم لیتی ہے جو زنک یا سیلسینم والے شمپو سے ٹھیک ہو سکتی ہے۔ یہ بھی دھیان میں رہے کہ ہیئر جیلز اور سپرے وغیرہ کے استعمال سے الرجی بھی ہو سکتی ہے سو آپ کہہ سکتے ہیں کہ کوئی بھی گھریلو ٹوٹکہ خشکی کو ختم کرنے میں مدد نہیں دے سکتا۔

برصغیر پاک و ہند کا ایک مسئلہ یہ کہ کردار اور کرتوت چاہے کالے ہی رہیں، رنگ ضرور گورا ہونا چاہئے اس لئے ان معاشروں میں رنگ گورا کرنے والی کریموں کا سیلاب جاری رہتا ہے جبکہ سائنسی تحقیق اسے سو فیصد بکواس قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کرتی ہے کیونکہ جلد کا رنگ میلانین کی مقدار پر منحصر ہے۔ یہ خالصتاً ایک اندرونی عمل ہے۔ کسی بھی قسم کا بیرونی استعمال جلد کی اس بنیادی رنگت کو نہیں بدل سکتا جو آپ کو وراثت میں ملی ہو۔

باقی رہ گیا شوق تو ظاہر ہے شوق کا کوئی مول نہیں۔

قارئین! کالم جیسا بھی ہو، اس بات کی داد ضرور دیں کہ سیاست کی نجاست سے پاک ہے۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں 00923004647998)

ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے 67 سال ریپبلکن رکن کانگریس نے 21 جنوری کو کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی تھی

لاہور کی کوٹ لکھپت جیل کے وارڈر نے جیل انتظامیہ پر کرپشن اور رشوت خوری کے سنگین الزامات عائد کیے ہیں

سوشل میڈیا کے بہت زیادہ متحرک رہنے والے شعیب اختر نے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنی چیسٹ ایکسرسائز کرتے ہوئے وڈیو شیئر کی اور لکھاکہ چیسٹ ڈے، باڈی کا پھینٹا۔

26سالہ اروشی روتیلانے کسانوں کے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسان ہمارے ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیںاور اپنے حقوق کےلئے لڑ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم ایک انتہائی مشکل دور سے گزر رہی ہے، بجلی، گیس اشیائے ضروریہ کوئی ایسی چیز نہیں جس کی قیمت نہ بڑھی ہوں۔

ہالی وڈ کی ایکشن سے بھرپور فلم ’ فاسٹ اینڈ فیوریس‘ کا ایک سین شوٹ کرنے میں دن، ہفتے یا مہینہ نہیں بلکہ 8 مہینے لگ گئے۔

وفاقی وزیر فواد چودھری نے دعویٰ کیا ہے کہ 26 مارچ سے پہلے حکومت اپوزیشن سے رابطے کرکے لانگ مارچ رکوا دے گی۔

معروف بھارتی اداکارہ ملائکہ اروڑا نے ممبئی میں کورونا کے باوجود شہریوں کے رش پر تعجب کا اظہارکرتے ہوئے سوال پوچھا ہے کہ کیا کورونا ابھی ہے یا ختم ہوگیا ہے؟

قلات کے علاقے خراسانی میں فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا۔

ڈی آئی جی شارق جمال نے کہا کہ رائیونڈ میں بہن اور بہنوئی کے دوہرے قتل میں ملوث دو ملزمان جبکہ دو روز قبل مقتولہ رخسانہ بی بی کے قتل میں ملوث اس کا بھائی ذوالفقار علی بھی گرفتار کر لیا گیا۔

شیری رحمان نے کہا کہ یہ فساد کرتےہیں اور اپوزیشن کوتنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔

سید دلاور اور سید تجمل میموریل آئی ٹی ایف پاکستان جونیئر جے فائیو ٹینس چیمپئن شپ 13 فروری تک پاکستان ٹینس فیڈریشن کمپلیکس اسلام آباد میں کھیلا جائے گا

جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں اپنے گانے کی لانچنگ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شہزاد رائے نے کہا کہ یہاں ہر کسی کے لیے کچھ نہ کچھ کہہ دیا جاتاہے کہ وہ اسرائیل کا آدمی ہے، وہ آئی ایم ایف کا آدمی ہے۔

اس بار اُن کے گیت کا موضوع ہے ” کون کس کا آدمی ہے ” ؟؟ دلچسپ بول اور خوبصورت ویڈيو سے بنے گانےکی لانچنگ جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں کی گئی۔

پہلے دن کراچی، کوئٹہ، ملتان اور ایبٹ آبادکی ٹیموں نے کامیابی حاصل کی۔


Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *