روزگار کمانے کے انوکھے طریقے

موبائل فون جب تک صرف فون تھا تو ایک رحمت لگتا تھا پھر اِس موبائل فون میں کمپیوٹر شامل ہو گیا اور یہ اسمارٹ فون کہلانے لگا۔

 ایک چھوٹے سے جیبی کمپیوٹر میں فون کے علاوہ واٹس ایپ، فیس بک، ٹوئٹر، یوٹیوب اور بہت کچھ اکٹھا ہو گیا۔ رحمت آہستہ آہستہ زحمت بننے لگی۔ سب سے بڑی مصیبت یہ کہ کوئی صبح چھ بجے کال کر رہا ہے۔ کوئی رات کو ایک بجے کال کر رہا ہے۔ 

آپ نے مصروفیت کی وجہ سے کال اٹینڈ نہیں کی تو شکوے شکایتوں سے بھرا پیغام بار بار آئے گا۔ اچھے اچھے دوست ناراض ہونے لگے۔ ایک کو منائو تو دوسرا ناراض۔ دوسرے کو منائو تو تیسرا ناراض۔ 

کسی نے مشورہ دیا کہ دو فون رکھ لو۔ جو نمبر زیادہ لوگوں کے پاس ہے، اُسے زیادہ تر بند رکھو اور دوسرا نمبر صرف خاص لوگوں کو ہی دو۔ زندگی آسان ہو جائے گی۔ کوشش تو کی لیکن ہر وقت دو فون ساتھ لئے پھرنا بہت مشکل تھا لہٰذا ایک ہی فون پر گزارا کیا لیکن زندگی کو آسان بنانے کے لئے نمبر تبدیل کر لیا۔ 

یہ کوشش کامیاب نہ ہوئی۔ کسی دوست نے میرا نمبر فیس بک پر شیئر کیا اور میں ہر ایک منٹ میں تین تین کالیں وصول کرنے لگا۔ نجانے کون کون کالیں کرنے لگا اور کیا کیا کہانیاں سنانے لگا۔

 اِس دوران کچھ جیمز بانڈ ٹائپ لوگوں نے مختلف اوقات میں مختلف لوگوں سے کی جانے والی گفتگو کی کانٹ چھانٹ کر کے ایک ٹیپ بنائی اور اس ناچیز پر ایک ناکردہ گناہ تھونپنے کی کوشش کی۔

 یہ معاملہ کافی عرصہ عدالتوں میں چلتا رہا اور آخر کار میری بےگناہی ثابت ہو گئی۔

 اس معاملے سے جان چھوٹی تو کچھ خواتین کے فون آنے لگے اور وہ فون پر بہکی بہکی باتیں کرنے لگیں۔ میں نے ایک مہربان کو ایسی تین خواتین کے فون نمبر دے کر کوائف معلوم کئے تو ہوش ٹھکانے آ گئے۔

 تینوں کا تعلق ایک ہی شہر اور ایک ہی ادارے سے تھا اور تینوں کا ہدف بھی ایک ہی تھا۔ مجھے ایسا لگا کہ میرے ہاتھ میں پکڑا ہوا فون دراصل دشمنوں کا ایک ہتھیار ہے لہٰذا میں نے اپنے فون کا کم سے کم استعمال شروع کر دیا۔ صرف اہم فون کالیں لینڈ لائن سے کرنے لگا اور آئی فون پر آنے والی بےتحاشا کالوں کو سننا ہی چھوڑ دیا۔ صرف وہی نمبر اٹینڈ کرنا شروع کر دیے جو معلوم ہیں۔ ’’نامعلوم‘‘ اور ناشناسا نمبروں سے پرہیز شروع کیا تو زندگی کافی آسان ہو گئی۔ مزید آسانی کے لئے گھنٹی کو بھی خاموش کر دیا۔

اِس لمبی تمہید کا مقصد صرف یہ بتانا ہے کہ ماضی کے انتہائی تلخ تجربات کے باعث میں نے فون کو بہت احتیاط سے استعمال کرنا سیکھا لیکن اِس کے باوجود کچھ فنکار قسم کے لوگ اخلاق و تہذیب کے تمام تقاضوں کو چیر پھاڑ کر آپ کی پرائیویسی میں کہیں نہ کہیں سے گھس جاتے ہیں۔ 

کافی دن سے ایک نوجوان صحافی بار بار واٹس ایپ پر مجھے پیغامات بھیج رہا تھا کہ اُس نے ایک یوٹیوب چینل شروع کیا ہے اور اُسے مجھ سے انٹرویو کے لئے ٹائم چاہئے۔ میں نے اُسے جواب میں کہا کہ میرے بہت سے جاننے والوں نے اپنے یو ٹیوب چینل شروع کر دیے ہیں اور وہ مجھ سے وقت مانگتے ہیں میں نے آپ کو وقت دیا تو دوسرے ناراض ہو جائیں گے، اس لئے میری طرف سے معذرت قبول کریں۔

 اس نوجوان صحافی نے میری معذرت قبول کرنے کی بجائے اصرار بڑھا دیا۔ میں نے اُسے جواب دینا چھوڑ دیا تو اُس نے فتویٰ صادر کیا کہ آپ بڑے مغرور ہیں، اپنے آپ کو پتا نہیں کیا سمجھتے ہیں؟ میں خاموش رہا تو اگلے روز اُس نے معذرت کا پیغام بھیجا اور کہا کہ ٹھیک ہے آپ انٹرویو کا وقت نہ دیں، ایک چھوٹی سی ملاقات کا وقت دے دیں۔ میں نے اس نوجوان کو اگلی شام دفتر بلا لیا۔ آتے ہی اس نے پوچھا کہ میرے پاس کتنا وقت ہے؟ میں نے کہا آپ سمجھدار ہیں۔ شام کو ہمارا کام کا وقت ہوتا ہے، آپ نے جو بھی ضروری بات کرنی ہے وہ جلدی سے کر لیں۔

 اس نوجوان نے سب سے پہلے تو یہ بتایا کہ وہ پچھلے چند ماہ سے بےروزگار ہے اور اپنی روزی روٹی کے لئے ایک یو ٹیوب چینل کو کامیاب بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اُس نے بتایا کہ کچھ عرصہ پہلے اُسے معلوم ہوا کہ حکومت نے کچھ یو ٹیوب چینلز کو اشتہار دینے کا فیصلہ کیا ہے تو اُس نے بھی متعلقہ لوگوں سے رابطہ کیا۔ 

پہلے تو پوچھا گیا کہ آپ کے فالوورز کتنے ہیں؟ پھر کہا گیا کہ آپ کے فالوورز اتنے زیادہ نہیں ہیں، آپ فالوورز بڑھائیں پھر ہمارے پاس آئیں۔ جب اس نوجوان کے فالوورز چار پانچ ہزار ہو گئے تو وہ دوبارہ متعلقہ لوگوں کے پاس گیا اور اشتہار مانگا۔ انہوں نے کہا کہ اشتہار تو نہیں ہے لیکن ہم آپ کی کچھ مدد کر سکتے ہیں، آپ کو بھی ہماری مدد کرنا ہو گی۔ 

نوجوان نے پوچھا میں آپ کی کیا مدد کروں؟ اُنہوں نے کہا کہ آپ کو اپنے یوٹیوب چینل سے کچھ سیاستدانوں کے خلاف پروگرام کرنے ہوں گے۔ اس نوجوان یوٹیوبر نے روزی کی خاطر یہ کام شروع کر دیا۔ پھر ایک دن اس نوجوان سے کہا گیا کہ اگر تم کچھ صحافیوں کے خلاف بھی پروگرام کر دو تو تمہیں بہت فائدہ ہو گا۔ نوجوان نے پوچھا کہ کون سے صحافی؟ اس نوجوان کے ہاتھ میں پانچ صحافیوں کی ایک فہرست تھمائی گئی اور ساتھ میں تحریری گائیڈ لائن بھی پکڑا دی گئی۔

 نوجوان نے فہرست میں میرا نام دیکھا تو اپنے ’’مدد گار‘‘ سے کہا کہ حامد میر پر پرانے الزامات بار بار لگانے سے بہتر ہے کہ جن الزامات کی فہرست آپ نے مجھے دی ہے، میں اُن سے تمام الزامات کا جواب لے لیتا ہوں۔

 ’’مدد گار‘‘ کو یہ آئیڈیا پسند آیا، اُس نے شرط عائد کی کہ اس انٹرویو کی کانٹ چھانٹ وہ خود کریں گے۔ پھر جب نوجوان نے انٹرویو کے لئے وقت مانگنا شروع کیا تو میں نے اُس کی حوصلہ افزائی نہیں کی۔ اب وہ میرے سامنے بیٹھا جھکی جھکی نظروں کے ساتھ کہہ رہا تھا کہ پچھلے دنوں لاہور کے ایک صحافی نے آپ کے حق میں یو ٹیوب پر پروگرام کیا تو اُس پر بہت لائیکس آئے اور اُس کے فالوورز بھی بڑھ گئے لیکن مجھے تو روزی روٹی بھی کمانی ہے، مجھے کہا جا رہا ہے کہ حامد میر کے خلاف پروگرام کر دو تو بڑا فائدہ ہو گا۔ 

نوجوان نے کہا تین سال پہلے ایک مشکل میں آپ نے میری مدد کی تھی، میں آپ کا وہ احسان نہیں بھولا۔ آج مجھ پر ایک احسان اور کر دیں۔ میں نے کہا ہاں بتائو کیا کرنا ہے؟ کہنے لگا کہ مجھے اجازت دے دیں کہ میں آپ پر وہ تمام الزامات لگا دوں جن کی فہرست مجھے دی گئی ہے۔ 

میں حیرانی سے اُس کی طرف دیکھنے لگا تو کہنےلگا کہ ایک صابر انسان سے پوچھ کر اُس کے خلاف کلمہ ناحق کہنا ہے۔ میری ہنسی چھوٹ گئی۔ وہ بھی ہنسنے لگا۔ میں نے اُسے اجازت دے دی۔ وہ مسکراتا ہوا واپس چلا گیا اور میں اُن صاحبانِ اختیار کو داد دینے لگا جنہوں نے نوجوانوں کی بے روز گاری دور کرنے کے کیسے انوکھے طریقے دریافت کئے ہیں؟

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ نون کے رہنما حمزہ شہباز جیل میں بیمار پڑ گئے۔

شوبز انڈسٹری کی سابقہ اداکارہ نور بخاری نے آخر کار اپنی چھوٹی بیٹی ’شربانو‘ کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کردی۔

کینسر ایک جان لیوا مرض ضرور ہے لیکن اب اس کا علاج ممکن ہے، ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ سال دنیا بھر میں ایک اندازے کے مطابق ایک کروڑ 81 لاکھ کینسر کے نئے کیسز سامنے آئے تھےجن میں سے 96 لاکھ مریضوں کی موت ہوگئی تھی۔

سانحہ مچھ کے خلاف کوئٹہ میں ہزارہ برادری کا احتجاجی دھرنا آج پانچویں روز بھی جاری ہے، لواحقین اپنے پیاروں کی میتوں کے ہمراہ دھرنے میں شریک ہیں۔

کرائسٹ چرچ میں پاکستان ٹیسٹ اسکواڈ کو کوویڈ 19 پروٹوکولز پر بریفنگ دی گئی، ٹیم کے ڈاکٹر سہیل سلیم نے کھلاڑیوں کو پاکستان پہنچنے پر میل ملاپ محدود رکھنے کی بھی ہدایت کی ۔

بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) دنیا کا سب سے امیر ترین کرکٹ بورڈ بن گیا۔

پاکستان فلم و ٹی وی انڈسٹری کے نئے اُبھرتے ہوئے اداکار علی رحمٰن خان عالمی وبا کورونا وائرس کا شکار ہوگئے۔

اسٹیج اداکارہ اقراء خان کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے والے ملزم نصیر احمد کی سیشن کورٹ سے درخواست ضمانت مسترد ہوگئی، ملزم کا کہنا ہے کہ پولیس نے حقائق کے برعکس مقدمہ درج کیا۔

سانحۂ مچھ کےخلاف کوئٹہ میں احتجاجی دھرنا آج بھی جاری ہے، مرکزی انجمن تاجران بلوچستان نے سانحۂ مچھ کے خلاف آج کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن کا اعلان کر دیا۔

پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں گھریلو رنجش میں مبینہ طور پر 2 بچیوں کو پٹرول چھڑک کر جلا دیا گیا، دونوں بچیاں جاں بحق ہو گئیں۔

لاہور میں مجلسِ وحدت المسلمین کا سانحۂ مچھ کے خلاف گورنر ہاؤس کے باہر دھرنا آج بھی جاری ہے، سخت سردی میں مرد، خواتین اور بچے رضائیاں اوڑھے سردی میں سڑکوں پر براجمان ہیں۔

بلوچستان کے علاقے مچھ میں کان کنوں کے قتل کے خلاف ہزارہ برادری سے اظہارِ یک جہتی کے لیے اہلِ تشیع کمیونٹی کا احتجاج کراچی میں بھی جاری ہے۔

معروف عالمِ دین مولانا طارق جمیل کے انسٹاگرام پر 10 لاکھ فالوورز ہوگئے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان فاسٹ بولر حارث رؤف نے بگ بیش لیگ کے لیے میلبرن اسٹارز کو جوائن کر لیا ۔

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کراچی کی شدید سردی میں پریشان ہوگئے، ان کے مطابق کراچی والے براعظم انٹارکٹیکا میں رہ رہے ہیں۔

سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بُش نے کیپیٹل ہل پر حملے کو بنانا ری پبلک سےتشبیہ دے دی ہے۔


Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *